As I was going on the way, I met an old friend and he stopped me on the road and asked me how I was doing. I asked him how he was doing and he told me that his mother had died. So I felt sorry for him. So I told this friend that I am in a hurry and I am going to Mianwali. My cousin had an accident. That day, as I was on the way, I got a call from my brother again that we have been discharged from the hospital and we are returning home. So, you too, go back home. So I told him that no, I will reach Mianwali and do some other work and then I will come back.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اج کے دن کی کہانی بہت ہی دلچسپ کہانی ہے اج جو میں صبح سویرے اٹھا تو میں نے نماز فجر ادا کی کیونکہ اج جمعہ کا دن ہے اور بہت ہی مقدس دن ہے اور تمام مسلمان جمعہ کے دن صبح سویرے لازمی فجر کی نماز پڑھتے ہیں اور میں نے بھی نماز پڑھی اور صبح میں نے ناشتہ کیا ناشتہ میں نے انڈوں کے ساتھ دہی اور دیسی گھی کا پراٹھا کھایا اس طرح میں نے اپنی فیملی کے ساتھ مل کر ناشتہ کیا ناشتہ کرنے کے بعد مجھے ایک دوست کے رشتہ دار کی فون کال اگئی اس نے مجھے کہا کہ بھائی اپ تھری سپیک کے اوپر ویڈیو لگاتے ہو تو ہمیں بھی بتاؤ تھری سپیک کے اوپر ویڈیو کیسے لگاتے ہیں تو میں نے اس کو مکمل طور پہ 30 منٹ تک گائیڈ کیا کہ تھری سپیک کیا ہے اور تھری سپیک یوٹیوب سے کس طرح مختلف ہے اور اپ یوٹیوب کے مقابلے میں تھری سپیک پر کس طرح ویڈیوز لگا سکتے ہیں تو اس کو میں نے بتایا کہ یہ تھری سپیک کی ایپ ہے اپ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کر لو تو اس نے فورا تھری سپیک کیا ایپ ڈاؤن لوڈ کر لی جیسے ہی اسے تھری سپیک کی ایپ ڈاؤن لوڈ کی تو مجھے فون ایا کہ میرے کزن کا موٹر بائک پر ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے اور وہ میانوالی ہاسپٹل میں ایڈمٹ ہے تو میں نے تمام کام تمام چیزیں چھوڑ دیں اور پھر میاں والی ہاسپٹل کی طرف اپنی موٹرز بائیک پر چلا گیا جیسے ہی میں راستے میں جا رہا تھا تو مجھے ایک پرانا دوست سے ملاقات ہو گئی اور اس نے مجھے روڈ پہ کھڑا کیا اور میرا حال چال پوچھا میں نے اس سے اس کا حال چال پوچھا اور اس نے بتایا کہ اس کی والدہ صاحبہ کی ڈیتھ ہو گئی تھی تو میں نے اس کا افسوس بھی کیا اس طرح پھر میں اس دوست کو بتایا کہ مجھے جلدی ہے میں میانوالی کی طرف جا رہا ہوں میرے کزن کا ایکسیڈنٹ ہو گیا اس دن جیسے ہی میں راستے پر تھا تو مجھے پھر دوبارہ اپنے بھائی کی کال ائی کہ ہم تو ہاسپٹل سے ڈسچارج ہو گئے ہیں تو ہم گھر کی طرف واپس ارہے ہیں تو اپ بھی جو ہے نا گھر واپس چلے جاؤ تو میں نے اس کو کہا کہ نہیں میں میانوالی پہنچ کے میں نے اور بھی کچھ کام کرنے ہیں وہ کر کے پھر میں واپس ا جاؤں گا
)
When I reached Mianwali city, the first thing I did was to open my bank account because I was in dire need of a bank account. So I opened my bank account in UBL Bank. After opening the account, I went to the ATM machine and withdrew some money from the ATM machine. After withdrawing the money, I reached the market. After reaching the market, I bought some dry fruits for my family, pistachios, almonds, walnuts, and other dry fruits. After buying all these things, I went to the computer accessories shop and from there I wanted to buy a webcam for my computer. As soon as I went to the computer accessories shop, I saw that the computer accessories shop was closed. Then I went to another shop, but all the shops were closed because it was almost Friday. Then I went to the Shaukat Khanum lab. I reached the Shaukat Khanum lab and gave my blood test because I wanted to get my cholesterol and triglycerides checked. I was told that I would have to wait 24 hours. Your report will come later. Thus, I will buy more goods. I went to Zamzam store. I bought cream for dry skin from Mini Zamzam store and after leaving there I bought oranges and grapefruit. After buying all these things, I headed towards home. But on the way I was very hungry, so I ate samosas and haleem on the way to satisfy my hunger. Thus, this day passed very beautifully and deliciously. But when I reached Tekhel, I saw that small fish was being sold there, which is eaten as kebabs. I bought it and returned home.
جب میں میانوالی شہر پہنچا تو سب سے پہلے میں نے اپنا بینک اکاؤنٹ کھولا کیونکہ مجھے بینک اکاؤنٹ کی اشد ضرورت تھی۔ چنانچہ میں نے اپنا بینک اکاؤنٹ UBL بینک میں کھولا۔ اکاؤنٹ کھولنے کے بعد میں اے ٹی ایم مشین کے پاس گیا اور اے ٹی ایم مشین سے کچھ رقم نکال لی۔ پیسے نکال کر میں بازار پہنچا۔ بازار پہنچنے کے بعد، میں نے اپنے خاندان کے لیے کچھ خشک میوہ جات، پستے، بادام، اخروٹ اور دیگر خشک میوہ جات خریدے۔ یہ سب چیزیں خریدنے کے بعد میں کمپیوٹر کے لوازمات کی دکان پر گیا اور وہاں سے میں اپنے کمپیوٹر کے لیے ویب کیم خریدنا چاہتا تھا۔ جیسے ہی میں کمپیوٹر اسیسریز کی دکان پر گیا تو دیکھا کہ کمپیوٹر اسیسریز کی دکان بند تھی۔ پھر میں دوسری دکان پر گیا، لیکن تمام دکانیں بند تھیں کیونکہ تقریباً جمعہ تھا۔ پھر میں شوکت خانم لیب گیا۔ میں شوکت خانم لیب پہنچا اور اپنا خون ٹیسٹ کروایا کیونکہ میں اپنا کولیسٹرول اور ٹرائیگلیسرائیڈز چیک کروانا چاہتا تھا۔ مجھے بتایا گیا کہ مجھے 24 گھنٹے انتظار کرنا پڑے گا۔ آپ کی رپورٹ بعد میں آئے گی۔ اس طرح، میں مزید سامان خریدوں گا. میں زمزم کی دکان پر گیا۔ میں نے منی زمزم کی دکان سے خشک جلد کے لیے کریم خریدی اور وہاں سے نکلنے کے بعد میں نے سنگترے اور گریپ فروٹ خریدے۔ یہ سب چیزیں خریدنے کے بعد میں گھر کی طرف چل پڑا۔ لیکن راستے میں مجھے بہت بھوک لگی، اس لیے میں نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے راستے میں سموسے اور حلیم کھائے۔ اس طرح یہ دن بہت خوبصورت اور لذیذ طریقے سے گزرا۔ لیکن جب میں تیخیل پہنچا تو دیکھا کہ وہاں چھوٹی مچھلیاں فروخت ہو رہی ہیں جنہیں کباب بنا کر کھایا جاتا ہے۔ میں نے اسے خریدا اور گھر واپس آگیا۔
You can see in this picture that a person is standing with me, his name is Noor Khan and this is the same person at whose shop I have eaten delicious Haleem and he is very famous for making delicious Haleem. His shop is located above Gulberg Chowk in Mianwali. Whenever Umayya Wali comes, must eat his Haleem and gram because he makes a very delicious breakfast. So I thought that I should take a picture with him and very soon I will go to his Haleem shop and make a special video so that I can share it for my three-speak committee. Now I have reached home and after reaching home I gave all the goods to my family and then distributed all the things among the children. Then it was time for Asr prayer. I prayed Asr prayer. Then after that, it is now evening time and I am writing this short diary of my day. I hope that you all will like it. May you all be happy and thank you all. Thank you all so much for taking the time to read my diary today.
اس تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ میرے ساتھ ایک شخص کھڑا ہے، اس کا نام نور خان ہے اور یہ وہی شخص ہے جس کی دکان پر میں نے مزیدار حلیم کھایا ہے اور وہ مزیدار حلیم بنانے میں بہت مشہور ہے۔ ان کی دکان میانوالی میں گلبرگ چوک کے اوپر واقع ہے۔ امیہ والی جب بھی آئے اس کا حلیم اور چنے ضرور کھائیں کیونکہ وہ بہت لذیذ ناشتہ بناتے ہیں۔ اس لیے میں نے سوچا کہ ان کے ساتھ ایک تصویر کھنچواؤں اور بہت جلد ان کی حلیم کی دکان پر جا کر ایک خصوصی ویڈیو بناؤں گا تاکہ میں اسے اپنی تین تقریری کمیٹی کے لیے شیئر کر سکوں۔ اب میں گھر پہنچ چکا ہوں اور گھر پہنچ کر سارا سامان گھر والوں کو دیا اور پھر تمام چیزیں بچوں میں تقسیم کر دیں۔ پھر عصر کی نماز کا وقت ہو گیا۔ میں نے عصر کی نماز پڑھی۔ پھر اس کے بعد اب شام کا وقت ہے اور میں اپنے دن کی یہ مختصر ڈائری لکھ رہا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ آپ سب کو یہ پسند آئے گا۔ آپ سب خوش رہیں اور آپ سب کا شکریہ۔ آج میری ڈائری پڑھنے کے لیے وقت نکالنے کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔